میں بے نوا ہوں ،صاØ+بِ عزت بنا مجھے
اے ارضِ پاک اپنی جبیں پر سجا مجھے
جس پر رقم ہیں نقشِ کفِ پائے رفتگاں
اے عہدِ نا تمام، وہ رستہ دکھا مجھے

میں Ø+رف Ø+رف لوØ+ِ زمانہ پہ درج ہوں
میں کیا ہوں! میرے ہونے کا مطلب سکھا مجھے

یا مجھ کو اپنا چہرۂ منزل نما دکھا
یا قیدِ صبØ+ Ùˆ شام سے کر دے رہا مجھے

میں موجِ شوقِ خام تھا لیکن ترے طفیل
دریا بھی اپنے سامنے قطرہ لگا مجھے